حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محسن اراکی نے مسجد امام حسن عسکری (ع) میں ملک بھر کے اعتکاف کے امور میں مسئولین کے ساتھ منعقدہ ایک نشست میں قرآن کریم کی آیت کریمہ "وَ إِذِ ابْتَلی إِبراهیمَ…" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: قرآن کریم کی یہ آیات بتلاتی ہیں کہ اسلامی تہذیب کی باقاعدہ بنیادیں رکھی گئی ہیں۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے مزید کہا: اعتکاف کا مسئلہ براہ راست امت اسلامیہ سے تعلق رکھتا ہے اور امت ابراہیمی کی تشویق کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے کہا: پاک و پاکیزہ اور صاف ستھرے معاشرے کا ہدف ان اہم مسائل میں سے ایک ہے جس کا اظہار اعتکاف اور اسلامی معاشرے کے بارے میں کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملت ابراہیمی و محمدی ( ص) اور ان کا گھرانہ کوئی عام ملت نہیں ہیں۔
آیت اللہ اراکی نے کہا: اعتکاف ان موارد میں سے ہے جو معاشرہ کی پاکیزگی کا باعث بنتے ہیں، اعتکاف پاک و پاکیزہ مقام پر ہونا چاہیے۔ اعتکاف فقط خلوت اختیار کرنے اور گوشہ نشینی کا نام نہیں ہے بلکہ معتکفین کی جامع مسجد میں خلوصِ دل سے موجودگی سے مشروط ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: اعتکاف کے دوران مومنینِ کرام توحید اور روح کی پاکیزگی کا سبق سیکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اعتکاف کے احیاء کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ اعتکاف کے انعقاد کے لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کوششیں اس مسئلہ کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہیں کہ اعتکاف کا اسلامی معاشرے کی تطہیر میں انتہائی اہم کردار ہے۔